سلسه دروس قسط 3:تزکیه نفس. نفس اماره یا خواهشات نفسانی پر کیسے قابو کیا جاسکتا هیین؟ نفس کے مراتب قرآن کی نظر مین: ھم نے بچھلے تحریر مین نفس کی معنی ،اوراس کے مرتب مین سے نفس اماره کے بارے مین کها تها نفس اماره  انسان کو لذتوں پر ابھارتا ھے یعنی وہ انسان کو ھمیشہ اس بات پر ابھارتا ھے کہ اس کی خواھش پوری کرے نفس کا یہ مرحلہ جس کو قرآنی اصطلاح میں نفس امارہ کہا گیا ھےانسان کی سب سے بڑا دشمن قرار دیا هیں- اور جس کی مخالفت کو جهاد باالنفس اور جهاد اکبر  کها گیا هین چنانچه پیغمبر ص کا یه فرمان عَنْ أَبِی عَبْدالله (ع): إِنَّ النَبِیَّ (ص) بَعَثَ سَرِیَةً فَلَمَّا رَجَعُوا، قَالَ مَرْحَباً بِقَومٍ قَضُوا الْجِهَادُ الْأَصْغَرِ وَ بَقِیَ عَلَیْهِم الْجِهَادُ الْأَکْبَرِ. قِیلَ یَا رَسُولَ اللهِ (ص) مَا الْجِهَادُ الْأَکْبَرِ؟ قَالَ: جِهَادُ النَّفْسّ:[1] امام صادق (ع) سی روایت هے  که  پیغمبر (ص) مسلمانون مین سے ایگ گروه کو جهاد کی لیے بهیجا.جب یه لوگ واپس پهنچے تو رسول ص نی فرمایا آفرین هو اس گروه پر جنهون نی جهاد اصغر  انجام دیا،لیکن انکیےوظیفة جهاد اکبر باقی هیں. عرض کیا : یا رسول الله جهاد اکبر کیا هین ؟آپ (ص) نے ارشاد  فرمایا ‌ جهاد با النَفْس». اسی طرح حضرت امیر المومنین علی (ع) کا بهی قول هے:‌ المُجَاهِدُ مَنْ جَاهَدَ نَفْسَهُ: مجاهد واقعی وه هے جس نے اپنے سرکش نَفْس سے جهاد کیا»  [2]دوسری جگه پر امیر المومنین ع فرماتے هے اپنے نفس کی مخالفت کرو تاکه تم سیدهی سچی زندگی بسر کرسکو اور صاحبان علم کے ساتھ  گل مل جاو که اس طرح تم جهالت سے نجات پاوگی[3] اسی طرح پیغبر ص ایک جماعت سے گزری ان میں سے ایک آدمی بهت وزنی اور بهاری پتهر اٹھایا هوا تها اس کے بارے میں لوگ یه که رهے تهی که وه بهت وزنی پتهروں کا اتهانے  والا هے- اس کی وزن برداری دیکھ کر لوگ حیرت زده تهے. رسول (ص) ان کی قریب تشریف لے گیے اور معلوم کیا :کیا معامله هے؟ لوگون نی بتایا اے الله کے رسول (ص) ایک شخص پتهر اتهاتا هے اسے سب سے باری اور وزنی پتهر اٹهانے والاکهتا هے- آپ (ص) نے فرمایا:کیا تم یه چاهتے هو که میں اس سے زیاده طاقت ور آدمی کی خبر دون؟ وه شخص هین که جس کو دوسرا برا کهتا هے اور وه برداشت کرلیتاهے اور صبر سے کام لیتا هے ، ا.وراپنے اوپر قابو رکهتا هے  اور شیطان پر غالب آجاتا هین[4]

جاری هی

 

 

[1] (حُرّ عاملی، 1396ق.، ج11: 1 22)

[2] آینه حقوق ص 68

[3] شرح غرر ودررج3ص 426

[4] مجموعه وراج ج2 ص210


مشخصات

آخرین ارسال ها

آخرین جستجو ها